وزیر آغا جدید اردو نظم کے نمایاں شاعروں میں شامل ہیں، جنہوں نے نظم کو ایک نیا فکری اور اسلوبیاتی زاویہ عطا کیا۔ ان کی نظم نگاری میں جدید اردو نظم کے تقاضوں کے مطابق موضوعاتی وسعت، علامتی اظہار، اور فکری گہرائی نمایاں ہے۔ وزیر آغا نے اپنی نظموں میں انسان کی داخلی کیفیات، کائنات کے اسرار، اور سماجی تضادات کو اس انداز سے پیش کیا کہ قاری کو نئے فکری اور تخیلاتی افق فراہم ہوتے ہیں۔ ان کی نظموں میں آزاد نظم کا وہ جدید اسلوب جھلکتا ہے، جس میں روایتی ہئیت کی قید سے آزاد ہو کر خیالات کی روانی اور اظہار کی ندرت غالب آتی ہے۔