جدید اردو نظم میں ہیئت کے تجربات نے اردو شاعری کو ایک نیا منظر فراہم کیا ہے، جس میں شاعروں نے روایتی قالبوں سے ہٹ کر نئے بیانیہ طریقے اپنائے اور نظم کی ساخت میں تخلیقی تبدیلیاں کیں۔ بیسویں صدی کے آغاز میں، جب ترقی پسند اور جدیدیت کی تحریکات زور پکڑیں، شاعروں نے کلاسیکی اشکال جیسے غزل اور قصیدہ سے باہر نکل کر آزاد نظم، نثری نظم، اور دیگر جدید ہیئتوں کا استعمال کیا۔ اقبال کے بعد، جو ایک روایتی انداز میں شاعری کرتے تھے، فیض احمد فیض، احمد ندیم قاسمی، اور غالب جیسے شاعروں کی روایت کو آگے بڑھاتے ہوئے، جدید شاعروں نے موضوعات، خیالات اور فنون کے ساتھ ساتھ نظم کی ہیئت میں بھی تجربات کیے۔ جدید اردو نظم میں نہ صرف لفظوں کا چناؤ بلکہ ان کی ترتیب اور وزن کو بھی نئے زاویے سے پیش کیا گیا، جہاں شاعر نے لفظوں کی لچک اور ان کی معنوی گہرائی کو بنیادی حیثیت دی۔ اس کے ساتھ ہی، نظم میں جگہ، وقفہ اور خطوط کی ترتیب میں بھی تخلیقی آزادی کے عناصر شامل ہوئے، جس نے اردو نظم کو ایک آزاد، متحرک اور بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ ادب کی شکل دی۔