جدید اردو شاعری میں فطرت نگاری پر تحقیقی اور تنقیدی جائزہ پیش کرنا ایک اہم ادبی موضوع ہے۔ جدید اردو شاعری میں فطرت نگاری کی جھلکیاں نہ صرف شاعرانہ اظہار کے حسن کو نکھارتی ہیں بلکہ انسانی زندگی اور فطرت کے تعلق کو بھی اجاگر کرتی ہیں۔اردو شاعری میں فطرت نگاری کا آغاز کلاسیکی دور میں ہوا لیکن جدید اردو شاعری نے فطرت کو زیادہ گہرائی اور متنوع پہلوؤں سے پیش کیا۔ جدید دور میں شعرا نے فطرت کو محض خوبصورتی کی علامت کے طور پر پیش کرنے کے بجائے اسے زندگی کی پیچیدگیوں، انسانی احساسات، اور سماجی مسائل کے تناظر میں دیکھا۔جدید شعرا نے فطرت کے عناصر جیسے درخت، پھول، پرندے، پہاڑ، اور جھیلوں کو انسانی جذبات کی عکاسی کے لیے استعمال کیا۔ فطرت کے مختلف مناظر کو محبت، اداسی، خوشی، اور تنہائی کے اظہار کے لیے علامت کے طور پر برتا گیا۔