جدید اردو نظم پر مغربی افکار کے اثرات کا جائزہ لینا ایک دلچسپ موضوع ہے، کیونکہ یہ اردو ادب میں فکری اور ادبی تبدیلیوں کا مظہر ہے۔ مغربی ادب اور فلسفے نے اردو نظم کو نئے موضوعات، اظہار کے منفرد انداز، اور تجریدی خیالات سے روشناس کرایا۔ اردو شاعری میں رومانویت، حقیقت پسندی، اور وجودیت جیسے تصورات مغربی اثرات کی عکاسی کرتے ہیں۔ ان اثرات نے اردو نظم کو نئے زاویے دیے، جہاں فرد کی اہمیت، آزادی، اور معاشرتی مسائل جیسے موضوعات کو اجاگر کیا گیا۔ یوں، اردو نظم نے اپنی روایت کو برقرار رکھتے ہوئے عالمی ادب کے رجحانات کو اپنانے کی کوشش کی۔