Logo

کھوئے ہوئے علم کی بازیافت

بیسویں صدی کے لاہور کا ادبی ماحول

بیسویں صدی کا لاہور اردو ادب کے مرکز کے طور پر جانا جاتا ہے، جہاں کا ادبی ماحول نہایت متحرک، تخلیقی اور فکری تحریکوں سے بھرپور تھا۔ اس دور میں لاہور علمی و ادبی شخصیات کا گہوارہ بن گیا، جہاں شاعری، افسانہ نگاری، صحافت اور تنقید جیسے شعبوں میں نمایاں کام ہوا۔ حلقۂ اربابِ ذوق اور انجمن ترقی پسند مصنفین جیسی ادبی تنظیموں نے فکری مباحث اور تخلیقی اظہار کو فروغ دیا، جنہوں نے ادب کو نئے رجحانات اور انقلابی نظریات سے آشنا کیا۔ فیض احمد فیض، سعادت حسن منٹو، حفیظ جالندھری، اور احمد ندیم قاسمی جیسی شخصیات نے لاہور کے ادبی منظرنامے کو چار چاند لگائے۔ اس دور میں ادبی جرائد اور رسائل جیسے “ادب لطیف”، “سویرا”، اور “نقوش” نے نہ صرف تخلیقی ادب کی ترویج کی بلکہ نوجوان لکھاریوں کو بھی متعارف کرایا۔ لاہور کے کیفے، ریستوران اور ادبی محفلیں علمی گفتگو اور شعری نشستوں کا مرکز تھیں، جہاں ادب اور فکر کی نئی راہیں تلاش کی گئیں۔ بیسویں صدی کا لاہور، اپنی ادبی روایت اور فکری تحریکوں کے سبب اردو ادب کی تاریخ میں ایک سنہری دور کے طور پر یاد کیا جاتا ہے۔

ڈاؤن لوڈ یا کسی اور معلومات کے لیے ہم سے رابطہ کریں