بیسویں صدی میں اردو غزل نے فنی وسائل کے استعمال میں نیا رنگ بھرا، اور اس صدی کے مختلف شعرا جیسے علامہ اقبال، فراق گورکھ پوری، فیض احمد فیض، ناصر کاظمی، منیر نیازی اور ظفر اقبال نے غزل کی تخلیقی قوت کو نئی جہت دی۔ اقبال نے غزل میں خودی اور قومیت کو اجاگر کیا، فراق نے رومانیت اور جذباتی شدت کو فن کا حصہ بنایا، فیض کی شاعری میں سماجی اور سیاسی موضوعات کی گہرائی تھی، ناصر کاظمی نے سادگی اور لطافت کو اہمیت دی، منیر نیازی کی غزلیں ماضی کی یادوں اور داخلی کشمکش کی عکاسی کرتی ہیں، اور ظفر اقبال کی شاعری میں جدیدیت اور فکری چیلنج واضح طور پر دکھائی دیتے ہیں۔ ان شعرا نے استعارات، تشبیہات اور علامتوں کا استعمال کرکے اردو غزل میں ایک منفرد فنی لذت پیدا کی اور اس کے معنوں کو گہرا کیا، جس سے بیسویں صدی کی غزل اردو ادب میں ایک نیا سنگ میل ثابت ہوئی۔