بلونت سنگھ کے افسانوں کا تنقیدی جائزہ لیتے ہوئے یہ کہا جا سکتا ہے کہ ان کے افسانوں میں حقیقت پسندی اور سماجی حقیقتوں کی عکاسی اہم ہے۔ ان کے افسانے عام زندگی کے مسائل، خاص طور پر انسان کے اندر کی نفسیاتی کشمکش، طبقاتی تفریق اور معاشرتی رویوں پر زور دیتے ہیں۔ بلونت سنگھ نے افسانہ نگاری میں روایتی طریقوں سے ہٹ کر نئی زبان اور جدید فنی تکنیکوں کو اپنایا۔ ان کے افسانوں میں عام لوگوں کی زندگی کی سچائیاں اور ان کے اندر چھپے ہوئے جذبات کو نمایاں کیا گیا، جس سے ایک طرف انسانیت کی فطری پیچیدگیاں اور دوسری طرف سماجی عدم مساوات اور نفسیاتی بحرانوں کو اجاگر کیا گیا۔ان کے افسانوں میں سب سے اہم پہلو یہ ہے کہ وہ ہمیشہ اپنے کرداروں کو ایک حقیقت پسندانہ پس منظر میں پیش کرتے ہیں، جہاں ان کی اندرونی اور بیرونی دنیا میں جاری کشمکش کی عکاسی کی جاتی ہے۔ بلونت سنگھ کے افسانے نہ صرف کرداروں کی نفسیات کو اجاگر کرتے ہیں بلکہ وہ سماجی اور سیاسی تبدیلیوں کی پیچیدگیوں کو بھی دکھاتے ہیں۔ ان کے افسانے انسانی زندگی کے سچے اور پیچیدہ پہلوؤں کو واضح کرتے ہیں، جن میں فرد کی داخلی لڑائیاں، معاشرتی جبر اور طبقاتی تفریق شامل ہیں۔