Logo

کھوئے ہوئے علم کی بازیافت

انیسویں صدی کی منتخب اردو منظومات و منشورات کی باہمی تقلیب کا تحقیقی و تنقیدی مطالعہ

انیسویں صدی کی منتخب اردو منظومات و منشورات کی باہمی تقلیب کا تحقیقی و تنقیدی مطالعہ اردو ادب کی ارتقائی تاریخ کو سمجھنے میں مددگار ہے، کیونکہ اس دور میں اردو شاعری نے سماجی، سیاسی اور فنی لحاظ سے اہم تبدیلیاں دیکھیں۔ اس صدی میں شاعری میں ایک طرف کلاسیکی روایات کی موجودگی ہے، جہاں غالب اور مومن خان مومن جیسے شعرا نے فلسفیانہ اور عاطفی موضوعات پر اظہار خیال کیا، وہیں دوسری طرف نوآبادیاتی دور اور سماجی بیداری کے اثرات بھی نمایاں ہیں، جنہوں نے اقبال اور دیگر شعرا کو قومی اور سیاسی مسائل پر شاعری کرنے کی ترغیب دی۔ اردو شاعری نے نہ صرف روایتی اسلوبوں کو اپنانا جاری رکھا، بلکہ جدیدیت اور اصلاحات کے رجحانات بھی شامل کیے، جس نے اردو کے فنی اور بیانیہ اسلوب کو نئی سمت دی۔ ان منظومات اور منشورات کی تقلیب میں یہ تبدیلیاں اور اثرات اردو ادب کی تطور پذیر صورتحال کو اجاگر کرتی ہیں، جو نہ صرف داخلی بلکہ بیرونی اثرات کی عکاسی بھی کرتی ہیں۔

ڈاؤن لوڈ یا کسی اور معلومات کے لیے ہم سے رابطہ کریں