ماہنامہ “ترجمان القرآن” کا اقبال شناسی میں کردار ایک اہم تحقیقی موضوع ہے، کیونکہ یہ جریدہ برصغیر کے فکری اور نظریاتی مباحث میں ایک نمایاں حیثیت رکھتا ہے۔ اس تحقیقی و توضیحی مطالعے میں یہ جانچنے کی کوشش کی جائے گی کہ “ترجمان القرآن” نے علامہ اقبال کے افکار، نظریات، اور فلسفۂ خودی کو کس حد تک اجاگر کیا اور ان کے پیغام کی تشریح میں کیا کردار ادا کیا۔ مولانا مودودی کے زیرِ ادارت چلنے والا یہ جریدہ اسلامی فکر و فلسفے کی ترویج میں پیش پیش رہا اور اقبال کی فکر کو اسلامی احیاء، سیاسی بیداری، اور اجتہادی سوچ کے تناظر میں پیش کرنے میں بھی اس کا کلیدی کردار رہا۔ اس تحقیق میں اس بات کا جائزہ لیا جا سکتا ہے کہ “ترجمان القرآن” میں شائع ہونے والے مضامین میں اقبال کے فلسفۂ خودی، تصورِ اجتہاد، امت مسلمہ کے اتحاد، اور مغربی تہذیب پر ان کے خیالات کو کس نقطۂ نظر سے بیان کیا گیا۔ مزید برآں، یہ مطالعہ اس پہلو پر بھی روشنی ڈال سکتا ہے کہ آیا جریدے نے اقبال کے افکار کو اپنی نظریاتی بنیادوں کے مطابق تعبیر کیا یا ان کے اصل پیغام کو غیر جانبدارانہ انداز میں پیش کیا۔ یہ تحقیقی مطالعہ اقبال کی فکر کے فروغ میں اسلامی جرائد کے کردار کو سمجھنے میں بھی مدد دے سکتا ہے۔