اردو کے نمائندہ ناول نگاروں کے ہاں تاریخی شعور ان کے تخلیقی اظہار میں ایک اہم پہلو کے طور پر نمایاں نظر آتا ہے۔ ان ناول نگاروں نے تاریخ کو نہ صرف ایک پس منظر کے طور پر استعمال کیا بلکہ اس کے ذریعے اپنے عہد کے سماجی، سیاسی اور ثقافتی مسائل کی عکاسی بھی کی۔ قرۃ العین حیدر کے ناولز میں تاریخ اور تہذیب کا تصور گہرائی کے ساتھ پیش کیا گیا، جہاں وہ ماضی اور حال کے ربط کو خوبصورتی سے اجاگر کرتی ہیں۔ عبدالحلیم شرر نے تاریخی ناولوں کے ذریعے اسلامی تاریخ اور تہذیب کے سنہری دور کو زندہ کیا، جبکہ انتظار حسین نے اپنے علامتی انداز میں تاریخ کو زوال اور جدیدیت کے تناظر میں پیش کیا۔ ان ناول نگاروں کا تاریخی شعور نہ صرف ماضی کے اہم واقعات کی یاد دہانی کراتا ہے بلکہ قاری کو موجودہ سماجی مسائل پر غور کرنے پر بھی آمادہ کرتا ہے، یوں اردو ناول میں تاریخی شعور ادب اور تاریخ کے درمیان ایک مضبوط پل کی حیثیت رکھتا ہے۔