اردو کے لسانی روابط ایک اہم اور وسیع موضوع ہے جو زبان کے ارتقاء اور اس کے مختلف ثقافتی، جغرافیائی اور تاریخی اثرات کی عکاسی کرتا ہے۔ اردو کی تشکیل ایک ہم آہنگی کے نتیجے میں ہوئی، جس میں عربی، فارسی، ترکی اور مقامی ہندوستانی زبانوں جیسے ہندی، سنسکرت اور دراوڑی زبانوں کے اثرات شامل ہیں۔ ان لسانی روابط نے اردو کو نہ صرف ایک جامع زبان بنایا بلکہ اسے مختلف تہذیبوں اور ثقافتوں کا پل بھی بنایا۔ عربی، فارسی اور ترکی کے الفاظ اور قواعد نے اردو کے ذخیرۂ لغات میں گہرائی اور وسعت فراہم کی، جبکہ ہندی اور مقامی ہندوستانی زبانوں نے اردو کی عوامی نوعیت اور سادگی کو بڑھایا۔ اردو کے لسانی روابط کا اثر اس کی شاعری، نثر، ادب اور روزمرہ کی زبان میں بھی نظر آتا ہے، جہاں ان زبانوں کے الفاظ، محاورے اور ساختیں استعمال کی جاتی ہیں۔ اس کے علاوہ، اردو کے دیگر زبانوں کے ساتھ لسانی روابط جیسے انگریزی، پشتو، پنجابی اور سندھی کے اثرات بھی اردو کے لغوی تنوع اور ارتقاء کا حصہ بن چکے ہیں۔ ان روابط نے اردو کو ایک عالمی سطح پر قبولیت دینے میں اہم کردار ادا کیا، جہاں یہ نہ صرف برصغیر بلکہ دنیا کے مختلف حصوں میں بھی بولی اور سمجھی جاتی ہے۔