اردو زبان کے فروغ میں بی بی سی لندن کا کردار نہایت اہم اور دور رس نتائج کا حامل رہا ہے۔ بی بی سی اردو سروس کا قیام 1940 میں عمل میں آیا، جو برطانوی سامراج کے دور میں برصغیر کے اردو بولنے والے عوام کو جنگِ عظیم دوم کے حوالے سے معلومات فراہم کرنے کے لیے وجود میں آیا۔ تاہم، وقت کے ساتھ ساتھ یہ سروس محض اطلاعاتی ذریعہ نہیں رہی بلکہ اردو زبان کے فروغ، ادبی اظہار، اور بین الاقوامی سطح پر اردو زبان کے وقار کو بڑھانے کا ایک مؤثر ذریعہ بن گئی۔ بی بی سی اردو نے اردو زبان کو ایک معیاری اور بین الاقوامی سطح کا اسلوب فراہم کیا۔ ان کی خبروں، تجزیات، اور فیچرز میں زبان کی درستگی، شفافیت، اور سادگی کا خاص خیال رکھا جاتا تھا، جس نے اردو صحافت کو ایک نیا معیار دیا۔ بی بی سی اردو سروس نے کئی ادبی شخصیات کو پلیٹ فارم فراہم کیا، جنہوں نے نہ صرف معیاری اردو تحریریں تخلیق کیں بلکہ اردو ادب کے فروغ میں بھی اپنا کردار ادا کیا۔ معروف صحافی اور ادیب جیسے کہ رضا علی عابدی، ناصر کاظمی، اور محمد حنیف نے بی بی سی اردو کے ذریعے زبان و ادب کی ترقی میں حصہ لیا۔بی بی سی اردو کی خدمات میں نہ صرف اردو زبان کو جدید ٹیکنالوجی کے ساتھ ہم آہنگ کرنا شامل تھا بلکہ اس نے کئی اہم موضوعات پر بحث و مباحثے کا اہتمام کرکے اردو زبان کو سماجی اور فکری تحریکوں سے بھی جوڑا۔ مجموعی طور پر، بی بی سی لندن نے اردو زبان کو عالمی سطح پر ایک نمایاں حیثیت دی اور اردو زبان و ادب کے فروغ میں ایک سنگِ میل کی حیثیت اختیار کی۔