Logo

کھوئے ہوئے علم کی بازیافت

اردو کے داستانوی ادب میں تحیر  وتجسس (فنتاسی) کے عناصر

اردو کے داستانوی ادب میں تحیر و تجسس (فنتاسی) کے عناصر نے اس صنف کو ایک منفرد اور دلچسپ پہلو دیا ہے، جہاں حقیقت اور غیر حقیقت کے درمیان ایک جادوی یا مابعدالطبیعی دنیا کی تشکیل کی گئی ہے۔ داستانوں میں یہ عناصر اکثر اس وقت شامل ہوتے ہیں جب مافوق الفطرت قوتوں، جادوئی مخلوق یا غیر معمولی واقعات کا ذکر کیا جاتا ہے، جو قاری کو ایک خوابناک دنیا میں لے جاتے ہیں۔ مثال کے طور پر، “الف لیلہ” (ہزار ایک رات) میں جادو، طلسمات، اور معجزات کا ذکر ہوتا ہے، جو ایک فنتاسی دنیا کی تصویر کشی کرتے ہیں۔ اسی طرح اردو کے کلاسیکی قصوں میں بھی جنات، پریاں، اور جادوگرنیاں جیسے مافوق الفطرت عناصر کا کثرت سے استعمال ہوتا ہے تاکہ قاری کی دلچسپی اور تجسس کو بڑھایا جا سکے۔ یہ داستانیں محض تفریحی مواد نہیں ہوتیں بلکہ ایک گہرے اخلاقی یا فلسفیانہ پیغام کو بھی پیش کرتی ہیں، جہاں تخیل اور حقیقت کا حسین امتزاج ہوتا ہے، جو پڑھنے والے کو مروجہ دنیا سے باہر کی حقیقتوں کا سامنا کراتا ہے۔ اس طرح تحیر و تجسس کے عناصر اردو داستانوی ادب میں نہ صرف تفریحی بلکہ فکری تحریک کا بھی باعث بنتے ہیں۔

ڈاؤن لوڈ یا کسی اور معلومات کے لیے ہم سے رابطہ کریں