اردو نثر کا سیاسی و سماجی پس منظر آغاز سے 1900 تک ایک پیچیدہ اور دلی نوعیت کا دور تھا، جس میں اردو نثر نے مختلف سیاسی، سماجی اور ثقافتی تبدیلیوں کو جذب کیا اور ان کی عکاسی کی۔ اردو نثر کی ابتدائی شکلیں 18ویں صدی میں سامنے آئیں، جب مغلیہ سلطنت کے زوال کے بعد ہندوستان میں سیاسی عدم استحکام اور سماجی بگاڑ کے آثار نظر آنے لگے۔ اس دور میں اردو نثر میں ادب کی صنفوں کا آغاز ہوا، جن میں تاریخ، سیرت، اخلاقیات، اور مذہبی موضوعات شامل تھے۔ 19ویں صدی میں، جب برطانوی استعمار ہندوستان پر قابض ہو چکا تھا، اردو نثر نے سماجی و سیاسی حالات کا تفصیلی جائزہ پیش کیا۔ انگریزی استعمار کے اثرات نے اردو نثر کو نئی جہت دی اور اس میں سیاسی فکر، سماجی اصلاحات اور برطانوی حکومت کے خلاف تنقید کا عنصر شامل ہو گیا۔ اس دور میں ادب اور صحافت کی دنیا میں اہم تبدیلیاں آئیں، اور اردو نثر میں لکھنے والے اہم افراد میں سرسید احمد خان، شبلی نعمانی، اور مولوی عبد الحق جیسے دانشور شامل تھے، جنہوں نے اپنے تحریروں میں مسلمانوں کی سیاسی و سماجی حالت کو اجاگر کیا۔