Logo

کھوئے ہوئے علم کی بازیافت

اردو ناول میں  فینٹسی کے عناصر ، تحقیق وتجزیہ

خیبر پختون خوا میں اردو مرثیے کی روایت ایک اہم ثقافتی اور ادبی پہلو ہے، جس میں اس خطے کی دینی، سماجی اور ثقافتی تاریخ کی جھلکیاں ملتی ہیں۔ مرثیہ، جو کہ اردو ادب کی ایک اہم صنف ہے، خاص طور پر اسلامی تاریخ اور واقعہ کربلا سے جڑا ہوا ہے، اور خیبر پختون خوا میں اس کی ایک طویل اور معتبر تاریخ رہی ہے۔ اس علاقے میں اردو مرثیوں نے نہ صرف مذہبی جذبات اور روحانیت کی عکاسی کی ہے بلکہ انہوں نے علاقے کی سماجی حقیقتوں اور عوامی مسائل کو بھی بیان کیا ہے۔ خیبر پختون خوا کے اردو مرثیہ نگاروں نے اپنے اشعار میں کربلا کی قربانیوں، امام حسین علیہ السلام کی عظمت اور شہادت کے واقعات کو اس طریقے سے بیان کیا کہ یہ مرثیے نہ صرف عزا کے موقع پر گائے جاتے ہیں بلکہ عوام میں شعور اور فکر کی بیداری کا باعث بھی بنتے ہیں۔ مرثیہ نگاری کے اس فن میں محسن کاشمیری، میرزا غالب کے اثرات کے ساتھ ساتھ مقامی اسلوب و محاورے بھی شامل ہوئے، جس سے اس صنف کی تخلیق میں ایک خاص رنگ پیدا ہوا۔ اردو مرثیے میں اس روایت کا تسلسل خیبر پختون خوا کے ادب میں ایک اہم مقام رکھتا ہے، جہاں مذہبی عقیدت اور شاعری کی جمالیات کا حسین امتزاج پایا جاتا ہے۔

ڈاؤن لوڈ یا کسی اور معلومات کے لیے ہم سے رابطہ کریں