بیسویں صدی کی ادبی تحریکوں اور رجحانات نے اردو غزل کو موضوعات، اسلوب، اور فکری گہرائی کے حوالے سے نمایاں طور پر متاثر کیا۔ ترقی پسند تحریک نے غزل میں سماجی انصاف، مزدوروں کے حقوق، اور طبقاتی جدوجہد جیسے موضوعات کو فروغ دیا، جبکہ جدیدیت نے غزل کو فرد کے داخلی کرب، وجودیت، اور نئی شعری تکنیکوں سے روشناس کرایا۔ بیسویں صدی کے شعرا نے روایت سے ہٹ کر غزل میں سیاسی، سماجی، اور فلسفیانہ پہلوؤں کو شامل کیا، جس سے اس صنف میں نئے رجحانات کا آغاز ہوا۔ میر اور غالب کے کلاسیکی اثرات کے ساتھ ساتھ اقبال، فیض، اور ناصر کاظمی جیسے شعرا نے غزل کو فکری اور تخلیقی طور پر وسعت دی۔ اس طرح بیسویں صدی کی تحریکوں نے اردو غزل کو روایتی محدودیت سے نکال کر اسے ایک وسیع تر فکری اور تخلیقی دائرے میں داخل کیا۔