اردو غزل میں متعلقات ارکان اسلام کا تذکرہ ایک اہم موضوع ہے، جہاں شاعروں نے اسلامی عقائد، عبادات اور روحانیت کو اپنی شاعری کا حصہ بنایا۔ غزلوں میں متعلقات ارکان اسلام جیسے نماز، روزہ، زکات اور حج کی اہمیت کو اس طرح پیش کیا گیا کہ ان عبادات کی روحانیت، اخلاقی پہلو اور اللہ سے تعلق کو شاعری کے ذریعے اجاگر کیا گیا۔ اس میں خاص طور پر عباتوں کے ذریعے انسان کی خدا کے ساتھ قربت، اس کی روحانیت کی گہرائی اور اجتماعی ذمہ داریوں کا شعور پیش کیا گیا۔ اقبال، غالب، اور میر جیسے بزرگ شعرا نے اپنی غزلوں میں نہ صرف عشقِ الٰہی کو بیان کیا بلکہ ارکان اسلام کے مختلف پہلوؤں کو بھی اپنے کلام میں باندھا، جس میں نماز کی اہمیت، روزہ کا روحانی پہلو، زکات کے ذریعے معاشرتی ذمہ داری اور حج کے روحانی فوائد کو کمال فنی مہارت سے پیش کیا گیا۔ غزل کے ذریعے اسلامی تعلیمات کی جمالیاتی تشہیر نے اس صنف کو نہ صرف فنی اعتبار سے کامیاب بنایا بلکہ سماج میں اخلاقی اور روحانی شعور بیدار کرنے کا ذریعہ بھی بنا۔