اردو غزلیات میں فارسی تلمیحات و تراکیب کی موجودگی اس صنف کی تہذیبی گہرائی اور بین اللسانی تعلقات کی عکاسی کرتی ہے۔ اردو شاعری، خصوصاً غزل، فارسی ادب سے گہرا اثر لیتی ہے، جس میں عشق، تصوف، فلسفہ، اور قدرت کے عناصر کے اظہار کے لیے فارسی الفاظ، استعارے اور تراکیب استعمال کیے گئے ہیں۔ یہ تلمیحات اردو غزل کو نہ صرف ایک وسیع تر ادبی تناظر میں پیش کرتی ہیں بلکہ اس کی فکری وسعت کو بھی نمایاں کرتی ہیں۔ تحقیقی مطالعہ یہ ظاہر کرتا ہے کہ اردو غزلیات میں فارسی تراکیب کی موجودگی زبان کی ساخت، معنویت اور جمالیات کو تقویت دیتی ہے، جو اس صنف کو بین الاقوامی ادب کا حصہ بناتی ہے۔