اردو شاعری کا سیاسی و سماجی پس منظر ہمیشہ معاشرتی، ثقافتی، اور سیاسی تبدیلیوں کا عکس رہا ہے۔ اردو شاعری نے اپنے آغاز سے لے کر آج تک مختلف سماجی اور سیاسی حالات کو اپنی تخلیقات کا موضوع بنایا ہے، اور اس نے ان تبدیلیوں پر اپنے خیالات اور احساسات کا اظہار کیا ہے۔ ابتدائی اردو شاعری میں مغل دور کی شان و شوکت، دربار کی زندگی، اور اس دور کے سماجی اور ثقافتی مسائل کی جھلکیاں ملتی ہیں۔ شاعروں نے درباروں کی محافل میں حصہ لیا اور اپنے اشعار میں سلطنت کی عظمت یا حکومتی قوت کے اثرات کو بیان کیا۔انگریزوں کے ہندوستان پر قابض ہونے کے بعد اردو شاعری میں سیاسی تبدیلیوں کا اثر واضح نظر آتا ہے۔ اس دور میں اردو شاعروں نے اپنے اشعار کے ذریعے انگریزوں کے ظلم و ستم، استعماری حکمرانی، اور ان کے خلاف عوامی مزاحمت کو موضوع بنایا۔ اس دور کے مشہور شاعروں جیسے میرزا غالب، علامہ اقبال، اور حالی نے اپنی شاعری میں انگریزی سامراج کے اثرات اور ہندوستانی عوام کی محرومیوں کو بیان کیا۔ حالی نے “مسدس حالی” میں سماجی اصلاحات اور ہندوستان کی سیاسی صورت حال پر روشنی ڈالی، جبکہ اقبال نے اپنی شاعری میں مسلمانوں کے احیاء اور قوم کی بیداری کی بات کی۔