اردو شاعری میں عورت کا تصور وقت کے ساتھ ساتھ تبدیل ہوتا رہا ہے۔ کلاسیکی دور میں، عورت کو اکثر ایک محبوبہ کے طور پر پیش کیا جاتا تھا، جو کہ حسن و جمال اور وفا کی پیکر تھی۔ تاہم، جدید دور میں، عورت کا تصور زیادہ پیچیدہ اور متنوع ہو گیا ہے۔ اب عورت کو ایک فرد کے طور پر دیکھا جاتا ہے، جس کے اپنے خواب، خواہشات اور جذبات ہیں۔ عصری اردو شاعری میں خواتین شاعروں نے عورت کے تجربات کو اپنی شاعری میں بیان کیا ہے، جس میں ان کی خوشیاں، غم، جدوجہد اور کامیابی شامل ہیں۔ اس تبدیلی نے اردو شاعری کو مزید حقیقت پسندانہ اور معتبر بنا دیا ہے۔ شاعرات نے صنفی امتیاز اور معاشرتی ناانصافیوں کے خلاف آواز اٹھائی ہے، اور عورت کو ایک مضبوط اور بااختیار شخصیت کے طور پر پیش کیا ہے۔ اس طرح، اردو شاعری میں عورت کا بدلتا تصور نہ صرف شاعری کی ترقی کا عکاس ہے، بلکہ معاشرے میں عورت کی حیثیت میں تبدیلی کا بھی عکاس ہے۔