اردو شاعری میں تصوف کی روایت ایک گہرے فکری اور روحانی تسلسل کی عکاسی کرتی ہے، جو فارسی اور عربی تصوف کے اثرات سے متاثر ہے۔ اردو شعرا نے اپنی تخلیقات میں تصوف کے مضامین، استعارات، اور فلسفیانہ خیالات کو نہایت خوبصورتی سے سمویا ہے۔ ولی دکنی، میر تقی میر، اور خواجہ میر درد جیسے شعرا کے کلام میں عشقِ حقیقی، فنا فی اللہ، اور وحدت الوجود کے تصورات نمایاں ہیں۔ غالب اور اقبال نے تصوف کو اپنے فکری مباحث کا حصہ بنایا، جہاں غالب کے اشعار میں تصوف کی تجریدی شکل دکھائی دیتی ہے، وہیں اقبال نے اسے عملیت اور حیاتِ نو کے ساتھ جوڑا۔ اردو شاعری میں تصوف نے نہ صرف روحانی تفکر کو پروان چڑھایا بلکہ زبان و بیان میں بھی گہرائی اور معنویت پیدا کی۔ اس روایت نے اردو ادب کو ایک منفرد روحانی و فکری جہت عطا کی ہے۔