Logo

کھوئے ہوئے علم کی بازیافت

اردو شاعری اور مزاحمت: آزاد کشمیر کی شاعری میں مزاحمتی عناصر

اردو شاعری ہمیشہ سے ہی سماجی، سیاسی اور تہذیبی مسائل کی عکاس رہی ہے، اور جب بات آزاد کشمیر کی شاعری کی ہو تو اس میں مزاحمتی عناصر ایک نمایاں حیثیت رکھتے ہیں۔ کشمیر کی جغرافیائی، تاریخی اور سیاسی صورتحال نے یہاں کے شاعروں کو ایک ایسے بیانیے کی تخلیق پر مائل کیا جو آزادی، حقِ خود ارادیت، ظلم کے خلاف احتجاج اور قومی تشخص کے جذبات سے لبریز ہے۔ اس خطے کے شعرا نے اپنی شاعری میں جبر کے خلاف نہ صرف احتجاج کیا بلکہ عوام میں بیداری پیدا کرنے کے لیے اپنے کلام کو ایک ہتھیار کے طور پر استعمال کیا۔ یہ مزاحمتی شاعری روایتی غزل و نظم کی صنف میں بھی دیکھی جا سکتی ہے اور جدید نظم اور نثری شاعری میں بھی، جہاں استعارات، علامتوں اور تمثیلات کے ذریعے ایک گہرا پیغام دیا جاتا ہے۔ اس میں درد و الم کی تصویر کشی کے ساتھ ساتھ ایک امید اور حوصلے کا عنصر بھی نمایاں ہوتا ہے، جو عوام کو جبر کے اندھیروں میں روشنی کی کرن دکھاتا ہے۔ مجموعی طور پر آزاد کشمیر کی شاعری ایک ایسی مزاحمتی آواز بن چکی ہے جو نہ صرف ادبی حلقوں میں بلکہ عوامی سطح پر بھی ایک تحریک کی صورت اختیار کر چکی ہے، جس کا مقصد انصاف اور آزادی کے لیے ایک مضبوط فکری بنیاد فراہم کرنا ہے۔

ڈاؤن لوڈ یا کسی اور معلومات کے لیے ہم سے رابطہ کریں