اردو زبان کی تشکیل میں اردو صحافت کا 1900 سے 1947 تک کا دور انتہائی اہمیت کا حامل رہا، کیونکہ اس عرصے میں اردو صحافت نے نہ صرف قومی تحریکوں کی ترجمانی کی بلکہ زبان و ادب کے فروغ میں بھی نمایاں کردار ادا کیا۔ بیسویں صدی کے آغاز میں اردو اخبارات، جیسے الہلال، زمیندار، ہمدرد، اور کامریڈ، نے عوام میں سیاسی بیداری پیدا کرنے کے ساتھ ساتھ زبان کو بھی سنوارا اور اس میں نئے الفاظ، اصطلاحات اور بیانیے متعارف کرائے۔ ان اخبارات نے تحریک آزادی کے دوران قومی یکجہتی، مذہبی ہم آہنگی اور تہذیبی شعور کو فروغ دیا، جس کے نتیجے میں اردو ایک ہمہ جہتی زبان کے طور پر مستحکم ہوئی۔ اس دور میں اردو صحافت نے عوامی مسائل کو اجاگر کیا، تقریر و تحریر کے مؤثر اسلوب کو فروغ دیا اور زبان میں ایسی وسعت اور تنوع پیدا کیا جس نے بعد میں اردو نثر کو ایک مضبوط بنیاد فراہم کی۔ 1947 تک پہنچتے پہنچتے اردو صحافت نے قومی تحریک، جدید سیاسی اصطلاحات اور ادبی مباحث میں کلیدی کردار ادا کیا، اور یوں زبان کی ترقی میں اس کا حصہ نہایت نمایاں رہا۔