اردو تنقید کا عمرانی دبستان ادب کو سماجی تناظر میں پرکھنے اور اس کے معاشرتی پہلوؤں کو اجاگر کرنے کی ایک مؤثر تحریک ہے۔ اس دبستان کے تحت ادبی تخلیقات کو سماجی، تاریخی، اور معاشی پس منظر میں دیکھنے کا رجحان فروغ پایا۔ نقادوں نے ادب کو محض تخلیقی اظہار کے بجائے ایک سماجی دستاویز کے طور پر پیش کیا، جو معاشرتی رویوں، طبقاتی تقسیم، اور عوامی مسائل کی عکاسی کرتا ہے۔ اردو تنقید کے عمرانی دبستان نے ادب کو انسانی زندگی کے پیچیدہ مسائل اور سماجی تبدیلیوں کے آئینے میں دیکھنے کا نیا زاویہ دیا، جو قارئین کو ادب اور سماج کے باہمی تعلق کو بہتر انداز میں سمجھنے میں مدد دیتا ہے۔