اردو افسانے کا نفسیاتی مطالعہ ادب کی اس صنف کو انسانی جذبات، خیالات، اور نفسیاتی پیچیدگیوں کے اظہار کے لیے ایک اہم وسیلہ قرار دیتا ہے۔ اردو افسانہ نگاروں نے اپنی تخلیقات میں فرد کی نفسیات، اس کی داخلی کشمکش، اور معاشرتی دباؤ کے زیر اثر پیدا ہونے والے رویوں کو گہرائی سے بیان کیا ہے۔ منٹو، بیدی، اور عصمت چغتائی جیسے افسانہ نگاروں نے نفسیاتی حقیقت نگاری کو اردو افسانے میں متعارف کروایا، جہاں کرداروں کے ذہنی میلانات، شعوری اور تحت الشعوری کیفیات کو موثر انداز میں پیش کیا گیا۔ منٹو کے افسانے انسانی نفسیات کے تاریک پہلوؤں کو بے نقاب کرتے ہیں، جبکہ عصمت نے معاشرتی جبر کے نفسیاتی اثرات پر روشنی ڈالی۔ اردو افسانے کے نفسیاتی مطالعے سے یہ واضح ہوتا ہے کہ یہ صنف انسانی زندگی کے پیچیدہ پہلوؤں کو نہایت باریکی سے بیان کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے، جو قارئین کو انسانی رویوں اور ان کے پس پردہ محرکات کو سمجھنے میں مدد دیتی ہے۔