اردو افسانے میں رومانوی رحجانات ابتدا ہی سے اہم رہے ہیں، جو نہ صرف انسانی جذبات اور محبت کے اظہار کا ذریعہ بنے بلکہ زندگی کے مختلف پہلوؤں کو بھی خوبصورتی کے ساتھ پیش کرتے ہیں۔ اردو افسانے کے آغاز میں رومانوی رجحانات زیادہ تر مثالی محبت، پاکیزہ جذبات، اور خیالی دنیا کے گرد گھومتے تھے، جیسا کہ پریم چند کے ابتدائی افسانوں میں نظر آتا ہے۔ تاہم، وقت کے ساتھ ساتھ رومانوی موضوعات میں حقیقت پسندی کا عنصر شامل ہوتا گیا، جس نے اردو افسانے کو زیادہ فطری اور زندگی کے قریب بنا دیا۔رومانوی رحجانات نے کرشن چندر، راجندر سنگھ بیدی، اور عصمت چغتائی جیسے ادیبوں کے ہاں محبت کے پیچیدہ پہلوؤں، انسانی نفسیات، اور سماجی مسائل کے امتزاج کے ساتھ ایک نئی جہت حاصل کی۔ بعد میں، انتظار حسین اور عبداللہ حسین نے رومانویت کو تاریخ، ثقافت، اور علامتوں کے ساتھ جوڑ کر اردو افسانے کو مزید گہرائی بخشی۔ ان افسانہ نگاروں نے محبت کو صرف ایک جذباتی تجربہ نہیں بلکہ ایک وجودی مسئلہ کے طور پر پیش کیا۔ اردو افسانے میں رومانوی رجحانات، جذبات کی شدت، تخیل کی پرواز، اور زندگی کے حقیقی مسائل کے امتزاج کے ذریعے قاری کے دل و دماغ کو متاثر کرتے ہیں اور ادب کو ایک منفرد رنگ عطا کرتے ہیں۔