“اردو ادب کے معاصر میلانات: کرونائی نثر میں خوف کے عناصر کا تجزیاتی مطالعہ” ایک اہم اور فکری موضوع ہے جس میں اردو ادب کی موجودہ تحریری جہتوں کا تجزیہ کیا جاتا ہے۔ اس موضوع میں کورونا کی وبا کے دوران پیدا ہونے والے خوف، اضطراب، اور غیر یقینی صورتحال کو اردو نثر میں کیسے پیش کیا گیا ہے، پر تفصیل سے بات کی جاتی ہے۔ اس وبائی دور نے جہاں انسانوں کی زندگیوں میں بے شمار تبدیلیاں کیں، وہیں ادبی تخلیق پر بھی گہرے اثرات مرتب کیے۔ اردو نثر میں خوف کے جو عناصر ابھر کر سامنے آئے ہیں، وہ مختلف سطحوں پر پھیل چکے ہیں، جیسے فرد کی داخلی کشمکش، سماجی رشتہ داریوں کا ٹوٹنا، اور انسان کی فطری بے بسی۔ اس تجزیے میں اس بات کو سمجھا جاتا ہے کہ کیسے نثر نگاروں نے اس خوف کو اپنے کالموں، افسانوں اور کہانیوں میں پیش کیا اور اس کے ذریعے معاشرتی، نفسیاتی اور سیاسی اثرات کو اجاگر کیا۔ یہ مطالعہ اردو ادب میں کرونائی نثر کے زیر اثر پیدا ہونے والے نئے میلانات، تخلیقی جہتوں اور خوف کے مناظر کی حقیقت کو بھی سامنے لاتا ہے جو اس عہد کا عکاس ہیں۔