اردو ادب کی منتخب ادبی تواریخ کا تقابلی مطالعہ ایک اہم اور گہرا موضوع ہے جس میں اردو ادب کی مختلف ادبی تواریخ کا موازنہ کیا جاتا ہے تاکہ یہ سمجھا جا سکے کہ مختلف محققین اور ناقدین نے اردو ادب کی تاریخ کو مختلف زاویوں سے کس طرح پیش کیا ہے۔ ان ادبی تواریخ میں اردو ادب کے مختلف دوروں، اہم تحریکوں، ادبی رجحانات اور نمایاں ادبی شخصیات کا جائزہ لیا گیا ہے، لیکن ہر تاریخ نگار نے ان پہلوؤں کو اپنے مخصوص نقطہ نظر سے بیان کیا ہے۔ کچھ ادبی تواریخ میں روایت پسندانہ نقطہ نظر غالب ہے، جہاں ادب کو کلاسیکی معیاروں کے مطابق پیش کیا جاتا ہے، جبکہ کچھ میں جدیدیت اور مابعد جدیدیت کے تناظر میں ادب کا تجزیہ کیا گیا ہے۔ اس تقابلی مطالعے میں یہ دیکھا جاتا ہے کہ مختلف ادبی تواریخ میں اردو ادب کی ابتدا، ترقی اور اس کی اہمیت کو کس طرح بیان کیا گیا ہے، اور ان میں سے کون سی تواریخ اردو ادب کی سوشیل، ثقافتی اور سیاسی حقیقتوں کو زیادہ نمایاں کرتی ہیں۔ اس مطالعے سے یہ بھی معلوم ہوتا ہے کہ اردو ادب کی تاریخ کی مختلف تفصیلات اور تشریحات میں کس حد تک اختلافات اور اتفاقات ہیں، اور ان اختلافات کے پیچھے مختلف فکری رجحانات، نظریاتی تنقید اور عہد کی حالتوں کا کیا کردار ہے۔ اردو ادب کی ادبی تواریخ کا تقابلی مطالعہ اس بات کی گواہی دیتا ہے کہ ادب کا تجزیہ محض تاریخی واقعات تک محدود نہیں ہوتا بلکہ اسے مختلف تنقیدی نظریات اور ثقافتی زاویوں سے بھی سمجھنا ضروری ہے۔