Logo

کھوئے ہوئے علم کی بازیافت

اردو ادب میں ایران کے سفر نامے(تحقیقی وتنقیدی مطالعہ)

اردو ادب میں ایران کے سفر نامے محض جغرافیائی مشاہدات نہیں بلکہ تہذیبی، لسانی، فکری اور روحانی رشتوں کی بازیافت کا ایک وقیع حوالہ ہیں، جو اردو کے سفرنامہ نگاروں نے نہایت باریک بینی اور جذباتی وابستگی کے ساتھ تحریر کیے۔ ایران کی سرزمین اردو ادیبوں کے لیے صرف فارسی ادب کا منبع نہیں رہی بلکہ وہ تہذیب، تصوف، شعری روایت اور علمی ورثے کا ایسا گہوارہ رہی ہے جس نے اردو فہم و ذوق کی آبیاری میں کلیدی کردار ادا کیا۔ اردو کے سفرنامہ نگاروں نے شیراز، اصفہان، مشہد، تہران، تبریز اور قم جیسے شہروں کو نہ صرف ظاہری حسن و جمال کے حوالے سے بیان کیا بلکہ ان مقامات پر موجود ادبی و فکری میراث، علامتی فن تعمیر، اہلِ علم سے ملاقاتیں، اور صوفیانہ مزاج کے اثرات کو بھی گہرائی سے قلم بند کیا۔ ان سفرناموں میں فارسی زبان سے جذباتی تعلق، اردو اور فارسی کے تاریخی روابط، اور فارسی کلاسیکی شعرا جیسے حافظ، سعدی، فردوسی اور خیام کی زیارتوں کا فکری تجزیہ بھی شامل ہوتا ہے، جو اردو قاری کو محض ایک سفر میں شریک نہیں کرتا بلکہ اسے ماضی کی مشترکہ تہذیب میں سانجھ دار بناتا ہے۔ ایران کے حوالے سے اردو سفرنامے عموماً ایک رومانوی، علمی اور تہذیبی حس میں ڈوبے ہوتے ہیں جن میں ایران کو فقط ایک ملک نہیں بلکہ ایک تہذیبی مظہر کے طور پر دیکھا گیا ہے، اس تناظر میں یہ سفرنامے اردو ادب میں نہایت اہم اور منفرد مقام رکھتے ہیں۔

ڈاؤن لوڈ یا کسی اور معلومات کے لیے ہم سے رابطہ کریں