Logo

کھوئے ہوئے علم کی بازیافت

اردو ادب اور میڈیا:نظریہ تواخذ کے تناظر میں غلام عباس کے منتخب افسانوں کی ڈرامائی تشکیل کا تجزیاتی مطالعہ

“اردو ادب اور میڈیا: نظریہ تواخذ کے تناظر میں غلام عباس کے منتخب افسانوں کی ڈرامائی تشکیل کا تجزیاتی مطالعہ” ایک جاندار اور گہرا موضوع ہے جس میں اردو ادب اور میڈیا کے تعلقات کو نئے زاویے سے دیکھا جا رہا ہے۔ غلام عباس کے افسانوں میں جو خیالات، کردار اور فنی اظہار ہیں، ان کا تجزیہ کرتے ہوئے یہ جاننا ضروری ہے کہ انہوں نے اپنی کہانیوں میں میڈیا کی نوعیت اور اس کے اثرات کو کیسے پیش کیا۔ اس موضوع میں ‘نظریہ تواخذ’ کے حوالے سے غور کیا جاتا ہے، یعنی کسی بھی فن پارے یا تخلیق کے پس منظر میں ان عناصر کا اثر اور ان کا ایک دوسرے سے تفاعل کیسے ہوتا ہے۔ غلام عباس کے منتخب افسانے جیسے “گڈریا”، “دھوکہ”، اور “پتھر کی لکیریں” میں میڈیا کے کردار کو دیکھتے ہوئے ان کے افسانوں کی ڈرامائی تشکیل کا تجزیہ کیا جا سکتا ہے کہ کس طرح ان میں سماجی مسائل اور انسانی نفسیات کو میڈیا کے ذریعے اجاگر کیا گیا۔ اس مطالعے میں یہ بھی سمجھنے کی کوشش کی جاتی ہے کہ غلام عباس کے افسانے اردو ادب میں میڈیا کے اثرات کو کس طرح چیلنج کرتے ہیں اور انہیں کس طرح نئی زندگی دیتے ہیں، اور یہ کہ کس طرح ان کی تخلیق ڈرامائی انداز میں جاندار ہو کر سامنے آتی ہے۔ یہ تجزیہ اردو ادب کے ان پیچیدہ میلانات کو اجاگر کرتا ہے جو ادب اور میڈیا کے بیچ ارتباط کی عکاسی کرتے ہیں اور ان کے ذریعے معاشرتی، ثقافتی، اور سیاسی حقیقتوں کو بیان کیا جاتا ہے۔

ڈاؤن لوڈ یا کسی اور معلومات کے لیے ہم سے رابطہ کریں