Logo

کھوئے ہوئے علم کی بازیافت

احمد ندیم قاسمی کے افسانوں میں سماجی اقدار تحقیقی وتنقیدی مطالعہ

احمد ندیم قاسمی کے افسانے اردو ادب میں سماجی اقدار کی بھرپور عکاسی کرتے ہیں، جہاں وہ اپنے معاشرتی شعور اور انسان دوستی کے نظریے کے ذریعے دیہی اور شہری زندگی کے مسائل، انسانی رویوں، اور اخلاقی اقدار کو اجاگر کرتے ہیں۔ قاسمی کے افسانے ان کے گہرے مشاہدے اور سماجی تبدیلیوں کی بصیرت کا نتیجہ ہیں، جن میں وہ دیہی زندگی کی سادگی، معاشی مشکلات، طبقاتی تقسیم، اور انسانی حقوق کے مسائل کو بڑے مؤثر انداز میں پیش کرتے ہیں۔ ان کے افسانے نہ صرف دیہی عوام کی مشکلات کی داستان سناتے ہیں بلکہ ان میں سماجی ناانصافیوں کے خلاف ایک خاموش احتجاج بھی جھلکتا ہے۔ قاسمی کے افسانے مثلاً گھر سے گھر تک، کٹھن گھڑی، اور پرچھائیاں سماجی ناہمواریوں، محبت، قربانی، اور انسانی تعلقات کی باریکیوں کو نمایاں کرتے ہیں۔ ان کے کردار عام زندگی کے نمائندے ہیں، جن کی جدوجہد اور تکالیف قاری کے دل کو چھو لیتی ہیں۔ احمد ندیم قاسمی نے روایتی اقدار کو نئے زاویے سے دیکھا اور ان میں موجود تضادات اور پیچیدگیوں کو بے نقاب کیا۔ ان کی تحریروں میں مشرقی ثقافت اور روایات کا احترام نمایاں ہے، لیکن وہ ان روایات کو وقت کے تقاضوں کے مطابق بدلنے کی ضرورت پر بھی زور دیتے ہیں۔قاسمی کے افسانوں کا تحقیقی اور تنقیدی مطالعہ یہ ظاہر کرتا ہے کہ وہ معاشرتی اقدار کو محض بیان نہیں کرتے بلکہ ان پر سوال بھی اٹھاتے ہیں، خاص طور پر ایسے مسائل پر جو طبقاتی تفریق، حقوق نسواں، اور انسانیت کے زوال سے متعلق ہیں۔ ان کے افسانے قاری کو سوچنے پر مجبور کرتے ہیں اور ایک بہتر معاشرتی ڈھانچے کی تشکیل کے لیے تحریک دیتے ہیں۔ قاسمی کی زبان کی سادگی، کرداروں کی حقیقت پسندی، اور کہانیوں کی تاثیر انہیں اردو افسانے میں ایک منفرد مقام عطا کرتی ہے، جو سماجی اقدار کی تفہیم کے لیے ایک اہم ذریعہ ہیں۔

ڈاؤن لوڈ یا کسی اور معلومات کے لیے ہم سے رابطہ کریں